ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / ڈی وائی ایس پی گنپتی کی خود کشی کامعاملہ،کیاایوان میں اپوزیشن کیلئے ہتھیار ثابت ہوگا ؟

ڈی وائی ایس پی گنپتی کی خود کشی کامعاملہ،کیاایوان میں اپوزیشن کیلئے ہتھیار ثابت ہوگا ؟

Sun, 10 Jul 2016 11:42:50  SO Admin   S.O. News Service

بنگلورو9؍جولائی(ایس او نیوز) ریاست میں کسانوں کی خود کشی کے واقعات کے بعد گزشتہ ایک ہفتہ کے عرصہ میں محکمۂ پولیس کے دو افسران نے خود کشی کرلی ہے۔ اعلیٰ افسران کی ہراسانی سے پریشان ڈی وائی ایس پی ایم کے گنپتی اور کلپا ہنڈی بھاگ نے خود کشی کرلی ہے۔ ان معاملات پر سی آئی ڈی کے ذریعہ تحقیقات میں تیزی لائی گئی ہے، مگر ان افسران کی خود کشی سے محکمۂ پولیس کا اصلی چہرہ بے نقاب ہوتا نظر آرہاہے۔ منگلور کے ڈی وائی ایس پی گنپتی کی خود کشی کے معاملہ پر سی آئی ڈی کے ذریعہ تحقیقات میں تیزی لائی گئی ہے، اور سی آئی ڈی ٹیم نے متوفی افسر کے آبائی گاؤں سوموار پیٹ تعلقہ کے رنگا سمدرا میں کیمپ کیا ہے۔ سی آئی ڈی کے آئی جی پی ہمنت نمبالکر کی قیادت میں افسران کی ٹیم نے گنپتی کے والد کشالپا اور ڈی وائی ایس پی کے بھائی ایم کے تمیا سمیت ان کے رشتہ داروں سے پوچھ تاچھ کی ہے۔ علاوہ ازیں ان کے ساتھیوں سے بھی خود کشی سے متعلق تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں۔اس دوران مرکیرہ کے جس لاڈج میں گنپتی نے خود کشی کی تھی وہاں کا بھی معائنہ کیا گیا ہے کہ وہ کس وقت لاڈج میں داخل ہوئے تھے اور وہاں سے لے کر خود کشی تک کے واقعات کاجائزہ لیا جارہاہے۔ گنپتی کی بیوہ پوانا اور دو بچوں سے بھی تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں، جبکہ گنپتی کے ڈی وائی ایس پی بھائی تمیا کے ذریعہ متضاد بیانات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔تاہم سی آئی ڈی کے ذریعہ تمام زاویوں سے تحقیقات جاری ہیں۔اس دوران آج وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے وزیر اعلیٰ سدرامیا سے ملاقات کرتے ہوئے افسران کی خود کشی کے بعد رونما ہونے والے حالات اور احتجاجات پر قابو پانے کیلئے جاری اقدامات سے متعلق تبادلۂ خیال کیا، علاوہ ازیں اس معاملے پر پیر کو لیجسلیچر سیشن میں اپوزیشن کے ذریعہ اٹھائے جانے والے سوالات کا جواب دینے سے متعلق بھی بات چیت کی گئی ۔ بتایاجاتاہے کہ گنپتی کی خود کشی کیلئے سابق وزیر داخلہ وموجودہ وزیر برائے ترقیات بنگلور کے جے جارج کو ذمہ دار ٹھہرایا جارہا ہے، جس کے پیش نظر لجسلیچر اجلاس کے دوران اپوزیشن کے ذریعہ جارج کے استعفیٰ کا پرزور مطالبہ کیا جاسکتا ہے۔ اس معاملے پر بی جے پی اور جے ڈی ایس کے ذریعہ ریاست کے مختلف مقامات پر احتجاجات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ گنپتی نے خود کشی سے قبل جارج اور تین اعلیٰ افسران کی ہراسانی سے متعلق ایک نیوز چینل کو انٹرویو میں تفصیلات پیش کی تھیں۔ جس کا سہارا لیتے ہوئے اپوزیشن کے ذریعہ جارج کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جاسکتا ہے۔ گنپتی کی خود کشی کے معاملے پر ریاست بھر میں مختلف تنظیموں کے ذریعہ احتجاجات جاری ہیں۔ ایسے میں اپوزیشن کے ذریعہ گنپتی کے علاوہ ایک اور ڈی وائی ایس پی کلپا ہنڈی بھاگ کی خود کشی کی آڑ میں حکومت کو گھیرنے کی تیاری جاری ہے۔ وزیر برائے ترقیات بنگلور کے جے جارج کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے ریاست بھر میں احتجاجات ہورہے ہیں اور عوام کی برہمی سے خود وزیر اعلیٰ سدرامیا بھی پریشان نظر آرہے ہیں۔ ایسے میں ایوان میں حکومت کا دفاع کرنے کیلئے وہ ذہنی طور پر تیاری میں مصروف ہوگئے ہیں۔ حالیہ دنوں میں اعلیٰ پولیس افسران اور وزراء کے ذریعہ نچلی سطح کے پولیس افسران پر ہراسانی سے متعلق الزامات عائد ہورہے ہیں۔ کوڈلگی کی ڈی وائی ایس پی انوپما شینائی کے استعفیٰ کیلئے سابق وزیر پرمیشور نائک کو ذمہ دار قرار دیا جارہاہے۔ اب دو افسران کی خود کشیوں کا معاملہ اپوزیشن کیلئے ہتھیار ثابت ہورہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے تمام وزراء اور پارٹی لیڈران کو ہدایت دی ہے کہ وہ کے جے جارج کی حمایت کریں ۔


Share: